Phool
پھولوں کی ہر کلی خوشبو دے آپ کو ،
پھولوں کی ہر کلی خوشبو دے آپ کو ، سورج کی ہر کرن روشنی دے آپ کو ، ہم تو کچھ دینے کے قابل نہیں ، دینے والا ہر خوشی دے آپ کو ، عید مبارک .
ایک پھول بھی اکثر باگ سجا دیتا ہے .
ایک پھول بھی اکثر باگ سجا دیتا ہے ، ایک ہی ستارہ سنسار چمکا دیتا ہے ، جہاں دنیا بھر کے رشتے بھی کام نہیں آتے ، وہیں ایک دوست زندگی بنا دیتا ہے .
کلاس کی ہر لڑکی ایک پھول ہے . .
کلاس کی ہر لڑکی ایک پھول ہے ، اسے چاہنا ایک بھول ہے . جو انکی سوچ میں گل ہے ، سمجھو اسکی کمپارٹمینٹ کے چانسس فل ہے . .
ہر پھول خوشبودار نہیں ہوتا
ہر پھول خوشبودار نہیں ہوتا ، ہر پتھر چمکدار نہیں ہوتا ، پیار ذرا سوچ کر کرنا کیوں کے ہر لور ہم سا دلدار نہیں ہوتا . . .
پھول بن کر مسکرانا زندگی
پھول بن کر مسکرانا زندگی مسکراکے غم بھلانا زندگی جیت کر کوئی خوش ہو تو کیا ہوا ہار کر خوشیاں منانا بھی زندگی
ایک پھول کی تمنا میں
ایک پھول کی تمنا میں ، راستے کے سارے کانٹے اپنانے لگا ، میرے ہاتھ اتنے گھائل تھے کہ ، جب وہ پھول ہاتھ میں آیا ، تو وہ بھی چبھنے لگا . . . . .
ہر پھول کی عجب کہانی ہے
ہر پھول کی عجب کہانی ہے ، چپ رہنا بھی پیار کی نشانی ہے ، کہی کوئی زخم نہیں پھر بھی کیوں درد کا احساس ہے ، لگتا ہے دل کا ایک ٹکڑا آج بھی اسکے پاس ہے ...
پھول بنا . . . خوشبو بیکار
پھول بنا . . . خوشبو بیکار چاند بنا . . . چاندنی بیکار پیار بنا . . . . . زندگی بیکار میرے ایس ایم ایس بنا . . . تمہارا موبائل بیکار ! ! ! ! !
پھول خوشبو کے لیے .
پھول خوشبو کے لیے پیار نبھانے کے لیے آنکھیں دل چرانے کے لیے یہ میسج آپکو میری یاد دلانے کے لیے ؟
پھول
ایک بوڑھی عورت شہر میں پھول بیچ رہی ہوتی ہے ، کے ایک لڑکے کے سامنے گر جاتی ہے ، وہ لڑکا اسے اٹھاتا ہے ، تو بوڑھی کہتی ہے جا بچے خوش رہ اللہ تجھے اٹھائے .
زخم کو پھول تو سر سر کو صباء کہتے ہیں
زخم کو پھول تو سر سر کو صباء کہتے ہیں جانے کیا دور ہے کیا لوگ ہیں کیا کہتے ہیں کیا قیامت ہے کے جن کے لیے رک رک کے چلے اب وہی لوگ ہمیں آبلہ پا کہتے ہیں کوئی بتلاؤ کے اک عمر ...
درد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں
درد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں ، زخم کیسے بھی ہوں کچھ روز میں بھر جاتے ہیں ، اس دریچے میں بھی اب کوئی نہیں اور ہم بھی ، سر جھکائے ہوئے چپ چاپ گزر جاتے ہیں ، راسته ...
بہار، پھول، ستارے، ٹھہر کے دیکھتے ہیں
بہار، پھول، ستارے، ٹھہر کے دیکھتے ہیں خزاں کے رنگ بھی تُجھ کو سنور کے دیکھتے ہیں سُنا ہے حرف کو مفہوم تُجھ سے ملتے ہیں " یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں" وہ مِثلِ موج...
پھولوں سے کھلا ہے چہرہ تیرا ،
پھولوں سے کھلا ہے چہرہ تیرا ، پھولوں سے کھلا ہے چہرہ تیرا ، کرنوں سے چمکتی آنکھیں ہیں تیری ، جھرنوں سے بہتی ہنسی ہے تیری ، وہ کوئی اور نہیں بس تو صرف ہے...
پھول کا کیا ہوگا
پھول کا کیا ہوگا تمھاری سمت بھیجی گئی کاغذ کی کشتی میں سوار سارے لفظ پانی میں کود کر اپنی جان دے چکے ہیں پانی پر ان کی تیرتی ہوئی لاشیں اوپر منڈلاتی...
کوئی پھول
کوئی پھول کوئی پھول دھوپ کی پتیوں میں ہرے ربن سے بندھا ہوا وہ غزل کا لہجہ نیا نیا ، نا کہا ہوا نا سنا ہوا جسے لے گئی ہے ابھی ہوا ، وہ ورق تھا دل کی کتاب...
سماجی رابطہ