قاضی ایاس کہتے ہیں؟ میں صرف ایک آدمی سے مغلوب ہوگیا۔
واقعہ یہ ہے کہ میں بصرہ کی عدالت میں تھا اتنے میں ایک آدمی میرے پاس بحثیت گواہ حاضر ہوا اور گواہی دی کہ فلاں باغیچے کا مالک فلاں آدمی ہے۔ میں نے اس گواہ کو جانچنا چاہا کہ وہ جس بات کی گواہی دے رہا ہے اس کی جانکاری اس کو کہاں تک ہے،
چنانچہ میں نے پوچھا اس باغیچے میں کتنے درخت ہیں؟
گواہ بولا میرے آقا قاضی صاحب آپ اس عدالت میں کتنے برسوں سے منصب قضا کی ذمہ داری ادا کررہے ہیں؟
میں نے گھبرا کر کہا اتنے سالوں سے۔
گواہ بولا: تو کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ اس چھت کی کڑیوں کی تعداد کتنی ہے؟
گواہ کے سوال کا مقصد میں سمجھ گیا اور کہا: حق تمھارے ساتھ ہے۔ جاؤ میں نے تمہاری شہادت قبول کی
ماخذ سنہرے فیصلے
Posted on Apr 17, 2014
سماجی رابطہ