14 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:14
عرب جمہوریہ یمن
عرب جمہوریہ یمن
ملکہ صباءکی سرزمین، صدیوں پہلے مسرور عرب جانی جانے والی مملکت عرب جمہوریہ یمن بحیرئہ احمر (سرخ سمندر) کی جنوبی سمت واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 73 ہزار مربع میل ہے۔ اسے شمالی یمن بھی کہتے ہیں۔ اس کے شمال مشرق میں سعودی عرب، جنوب میں جنوبی یمن، مشرق میں قطر اور مغرب میں ایتھوپیا واقع ہیں۔ اس کا بیشتر حصہ ریتیلا ہے۔ تاہم اندرون ملک زرخیز اور پانی سے مالا مال پہاڑیاں بھی ملتی ہیں۔ انتظامی سہولت کی خاطر ملک کو 10حصوں میں منقسم کیا گیا ہے۔ صنعا اس کا دارالحکومت ہے۔ الحدیدیہ، موچہ، عمران، حاجہ، اِب، صداع، یزم، تایز اور دامار مشہور شہر ہیں۔ موچہ اور الحدیدیہ کو مشہور بندرگاہوں میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔
یہاں عربوں کی کثرت ہے تاہم کچھ نیگرو بھی آباد ہیں۔یمنی ریال یہاں کی کرنسی ہے۔
صنعتوں میں پارچہ بافی اور سیمنٹ سازی قابل ذکر ہیں۔ فصلوں میں کافی، کپاس، اناج، کھجوریں، پھل، ڈاکٹری جڑی بوٹیاں اور تل شامل ہیں۔ نمک اور تیل ملکی معیشت کا اہم ستون ہیں۔ بجلی کی پیداوار کی جاتی ہے۔ تجارتی ساتھیوں میں سعودی عرب، جاپان، بھارت، آسٹریا، چین، جنوبی یمن، اٹلی اور پاکستان شامل ہیں۔ درآمدات میں اشیائے خوردونوش، چینی، بھاری مشینری، ٹرانسپورٹ، معدنی ایندھن اور کیمیکلز سرفہرست ہیں۔ برآمدات میں کپاس، بنولہ، ریشمی کپڑا، بسکٹس اور کھالیں اہمیت کی حامل ہیں۔
1918ء میں خلافت عثمانیہ سے علیحدہ ہوا۔ 1948ء سے 1962ء تک یہاں امام احمد کی بادشاہت رہی۔ 26 ستمبر1962ء کو جمہوریہ بنا۔ 30 ستمبر1947ء کو اقوام متحدہ کا رکن بنا۔ تنظیم اسلامی کانفرنس کا سرگرم رکن ہے۔