اسلامی دنیا 
14 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:25

کویت

کویت
امیر ترین اسلامی مملکت اور تیل کے ذخائر سے مالا مال یہ سرزمین خلیج فارس میں واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 9 ہزار 3 سو75مربع میل ہے۔ اس کے مشرق میں ایران، مغرب میں بحرین، شمال مغرب میں عراق اور جنوب میں سعودی عرب واقع ہیں۔ شدت کی گرمی اور خشک موسم کی آماجگاہ ہے۔ کویت ملک کا دارالسلطنت ہے۔ شہروں میں برقان، الجھرائ، بوبیان، السالمی، وفرہ، تویصیب، الاحمدی، العبدلی اور سالمیہ اہمیت کے حامل ہیں۔ منیٰ الاحمدی اس کی مشہور بندرگاہ ہے۔ انتظامی سہولت کی خاطر کویت کو تین صوبوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ کویتی دینار یہاں کی کرنسی ہے۔99 فیصد مسلمان ہے۔
درآمدات میں اشیائے خوراک، بھاری مشینری، گاڑیاں اور اُن کے پرزہ جات اور روزمرہ استعمال میں آنے والی اشیاء سر فہرست ہیں۔ پیٹرولیم اور اُس کی مصنوعات کی برآمد کویت کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ امریکہ، مغربی جرمنی، جاپان، برطانیہ، نیدرلینڈ، برازیل اور پاکستان تجارتی ساتھی ہیں۔
صباح خاندان نے 1759ء میں اس کی بنیاد رکھی 1899ء سے 1961ء تک برطانیہ سے خصوصی تعلقات میں بندھا رہا۔ آبادی کی اکثریت غیر کویتی ہے جس میں فلسطینوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ 1946ء میں شروع ہونے والی تیل کی تجارت نے اس کی کایا پلٹ دی۔ اس کے تیل کے ذخائر کل دنیا کے تیل کے ذخائر کا 15فیصد ہیں۔
14مئی 1963ء کو اقوام متحدہ کا رکن بنا۔ تنظیم اسلامی کانفرنس کا سرگرم رکن ہے۔ پاکستان اور کویت دوستی کے لازوال رشتوں میں منسلک ہیں۔ بین الاقوامی امور اور اسلامی دنیا کے معاملات میں دونوں کے نقطہ نظر میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ پاکستانیوں کی کافی تعداد کویت میں مختلف حیثیتوں سے خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ کویت کے سفارت خانہ کی اسلام آباد میں موجودگی دونوں ممالک کے درمیان آئندہ بڑھنے والے خوشگوار تعلقات کی نشان دہی کرتی ہے۔

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
عراقالجزائر
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.