15 فروری 2011
وقت اشاعت: 4:58
لیبیا
لیبیا
لیبیا کا کل رقبہ 6 لاکھ، 80 ہزار مربع میل ہے۔ اس کے مشرق میں مصر اور سوڈان، مغرب میں الجزائر، شمال میں مالٹا اور یونان اور جنوب میں نائیجیریا اور جمہوریہ چاڈ واقع ہیں۔ ملک کا92 فیصد حصہ صحرائی ہے۔ اس کا صدر مقام طرابلس ہے جب کہ مشہور شہروں میں بن غازی، صباح، زوائی، خمس درنا، سیورتا، گھاریان اور عبرا شامل ہیں۔ دنیا کی مشہور بندرگاہیں طرابلس اور بن غازی بھی یہیں واقع ہیں۔ انتظامی سہولت کی خاطر ملک کو 10بڑے بڑے حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہاں تقریباً 98 فیصد لوگ مسلمان ہیں۔ درآمدات میں بجلی کا سامان،ا سپیر پارٹس، گاڑیاں، دھاگہ، کپڑا، پارچہ بافی، کھانے پینے کا سامان اور چائے، کیمیکلز، لکڑی ، فرنیچر، جانور، گوشت اور پیٹرولیم کی اشیاء اہم ہیں۔ جبکہ اس کی برآمدات میں خام تیل، گیس، کھالیں، ہڈیاں، جانوروں کے بال اور اُون اور مونگ پھلی سرفہرست ہے۔ یہاں لیبیائی پونڈ اور دینار کرنسی کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ صنعتوں میں قالین بافی، کپڑا سازی اور جوتے بنانا شامل ہیں۔ فصلوں میں کھجوریں، زیتون، تمباکو، انگور اور پھل شامل ہیں۔ معدنیات میں تیل اور گیس اہم ہیں۔ یہاں ایک خاص قسم کی گھاس بھی پیدا ہوتی ہے جس سے کاغذ بنایا جاتا ہے۔ تجارتی ساتھیوں میں مغربی جرمنی، روس، برطانیہ، امریکہ اور پاکستان شامل ہیں۔ لیبیا زمانہ قدیم میں بربروں نے دریافت کیا۔ جنگ عظیم دوم کے بعد برطانیہ اور فرانس کے قبضے میں رہا۔ ۲جنوری 1952ء کو آزاد ہوا۔ 1972ء میں مصر کے ساتھ متحد ہونے پر راضی ہوا مگر1972ء میں مصر نے انکار کردیا۔ ستمبر1980ء میں شام سے اتحاد کا اعلان کیا ۔ 14فروری1955ء کو اقوام متحدہ کا رکن بنا۔ جبکہ اسلامی سربراہ کانفرنس کا ممبر بھی ہے۔