15 فروری 2011
وقت اشاعت: 5:19
مراکش
مراکش
شمال مغربی افریقہ کے گوشہ میں واقع مراکش صدیوں تک اسلامی سلطنت کا مشرب الاقصیٰ رہا ہے۔ اس کا کل رقبہ 2 لاکھ 79 ہزار 850 مربع میل پر مشتمل ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا ریگستان اسی کا حصہ ہے۔ مراکش کی پشت برف سے ڈھکی ہوئی چوٹیوں والے پہاڑ بھی ہیں۔ رباط اس کا صدر مقام ہے۔ مشہور شہروں میں فیض، مراکش، طنجہ، تانجیر، میکینیز اور کانسا بلانکا شامل ہیں۔ کانسا بلانکا کو مراکش کا نیویارک بھی کہا جاتا ہے۔ اہم بندرگاہوں میں تانجیر، کانسا بلانکا اور کنزا شامل ہیں۔ انتظامی سہولت کی خاطر اسے 22 صوبوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ عربی قومی زبان ہے تاہم فرانسیسی بھی کثرت سے بولی جاتی ہے۔ غالیچہ اور ظروف سازی، کشیدہ کاری، تانبے پر کنندہ گری، پارچہ بافی، چمڑے کی مصنوعات اور سیاحت اس کی اہم صنعتیں ہیں۔ معدنیات میں فاسفیٹ، زنک، جست، تیل، کوئلہ، سرمہ، کوبالٹ اور مینگانیز اہم ہیں۔ فصلوں کے زمرے میں گندم، کھجور، انگور اور پھل قابل ذکر ہیں۔ مراکش خام کی تیل سے بھی مالا ما ل ہے۔ تجارتی ساتھیوں میں امریکہ، فرانس، برطانیہ، مغربی جرمنی ، اسپین، اٹلی اور پاکستان شامل ہیں۔ دینار اور درہم یہاں کرنسی کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔درآمدات میں خام تیل، گندم، چینی، سلفر، کیمیکلز، لکڑی، خوردنی تیل،ا سٹیل کی چادریں اور گاڑیاں سرفہرست ہیں۔ برآمدات میں فاسفیٹس، فاسفورک ایسڈ، فروٹ ، مچھلی، کپڑے، قالین، کھادیں، ٹماٹر اور محفوط کردہ سبزیاں قابل ذکر ہیں۔
صدیوں سے اسلامی ثقافت کا مرکز ہے۔ 658ء میں یہاں پہلی بار اسلام کی اشاعت ہوئی۔ 19ویں صدی میں اسپین نے اس کے کچھ حصے ہتھیا لیے۔ باقی پر فرانس نے قبضہ کرلیا۔ طویل جدوجہد کے بعد 2 مارچ 1956ء کو آزاد ہوا۔12 نومبر 1956ء کو اقوام متحدہ کا رکن بنا۔ اسلامی سربراہ کانفرنس کا اہم رکن بھی ہے۔