14 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:39
قطر
قطر
چار ہزار چار سو ساٹھ مربع میل پر پھیلی ہوئی ریاست قطر کی بنیادیں پتھر کے زمانے تک جا پہنچی ہیں۔ خلیج فارس کی اس اسلامی مملکت کے مشرق میں ایران، مغرب میں سعودی عرب، شمال میں بحرین اور جنوب میں متحدہ عرب امارات واقع ہیں۔ اس کا زیادہ تر علاقہ صحرائی ہے۔ دوھا اس کا دارالخلافہ ہے۔ مشہور شہروں میں اُم السعید، مکھور، دکھان، مدینة الشمال اور سلوا قابل ذکر ہیں۔ دوھا اور اُم السعید اس کی اہم بندرگاہیں ہیں۔ قطری ریال یہاں کی کرنسی ہے۔
99 فیصد اسلام کے شیدائی ہے۔ عربی سرکاری زبان ہے۔ مگر فارسی اور انگریزی بھی بولی جاتی ہیں۔ درآمدات میں صنعتی مشینری، تیل نکالنے کا سامان، بجلی کی مشینری، گاڑیاں، اشیائے خورد و نوش، لکڑی، ادویات اور روزمرہ استعمال کی اشیاءقطر کی اہم درآمدات ہیں۔ خام تیل کی برآمد قطر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ 1983ء میں 3117 ملین ڈالر کی مالیت کا تیل دوسرے ممالک کو برآمد کیا گیا جب کہ کل برآمدات کی مالیت 3350 ملین ڈالر تھی۔ تجارتی حلیفوں میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی، جاپان، نیدرلینڈ اور فرانس شامل ہیں۔
1872ء سے 1915ء تک سلطنت عثمانہ کا حصہ رہا۔ 1916ء میں ایک معاہدے کے ذریعے قطر، برطانیہ کے زیر تسلط آگیا۔ یکم ستمبر 1971ء کو آزاد ہوا۔ 21ستمبر1971ء میں اقوام متحدہ کا رکن بنا۔ تنظیم اسلامی کانفرنس کاسرگرم رکن ہے ۔ پاکستان اور قطر میں گہرے دوستانہ مراسم ہیں۔ دونوں بین الاقوامی امور میں ایک دوسرے سے تبادلہ خیالات کرتے رہتے ہیں۔ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد قطر میں خدمات سر انجام دے رہی ہے قطر کا پاکستان میں سفارت خانہ اسلام آباد میں ہے۔