14 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:42
شام
شام
جنوب مغربی ایشیاءمیں واقع عرب جمہوریہ شام کو عرب دنیا کی جنت کہا جاتا ہے۔ اس کا کل رقبہ 71 ہزار سات سو 72 مربع میل ہے۔ اس کے مشرق میں عراق، مغرب میں لبنان اور اسرائیل، شمال میں ترکی اور جنوب میں اُردن واقع ہیں۔ زیادہ تر زمین سرسبز میدانوں پر مشتمل ہے تاہم پہاڑ اور صحرا بھی موجود ہیں۔ دمشق، ہاما، دیرزر، حساخ، علی پو اور ہومس اس کے مشہور شہر ہیں۔ بندرگاہوں میں لطاکیہ اور طرطوس اہم ہیں۔ انتظامی سہولت کی خاطر ملک کو 13 صوبوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ شامی پونڈ یہاں کی کرنسی ہے۔ عربی یہاں کی قومی زبان ہے۔
تیل، پارچہ بافی، سیمنٹ سازی، تمباکو، شیشہ سازی، چینی، اُون اور براس کی اشیاءبنانا اس کی اہم صنعتوں میں شامل ہیں۔ فصلوں میں کپاس، اناج، زیتون، پھل اور سبزیاں زیادہ اہم ہیں۔ تیل فاسفیٹ اور جپسم بنیادی معدنیات میں شامل ہیں۔ تجارتی ساتھیوں میں سوئیٹزرلینڈ، مغربی جرمنی، سعودی عرب، روس، اٹلی اور یوگوسلاویہ شامل ہیں۔ شام کی درآمدات میں اشیائے خورد و نوش، کپاس ریشمی کپڑا، پارچہ جات، بھاری مشینری، گاڑیاں، معدنیاتی ایندھن اور ادویات سر فہرست ہیں۔ برآمدات میں خام تیل، زندہ جانور، سبزیاں، پھل اور فاسفیٹس قابل ذکر ہیں۔
عرصے تک روسیوں اور عربوں کے زیر نگین رہا۔ عثمانیوں نے یہاں جنگ عظیم اول تک حکومت کی۔ 16ستمبر1941ء میں جمہوریہ بنا مگر اصل آزادی یکم جنوری 1944ء کو ملی۔ 24 اکتوبر 1945ء میں اقوام متحدہ کا ممبر بنا۔ تنظیم اسلامی کانفرنس کا سرگرم رکن ہے ۔ اسلام آباد میں شام کا سفارتخانہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستان اور شام کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات پائے جاتے ہیں۔