14 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:45
اُردن
اُردن
سلطنتِ اُردن جنوب مغربی ایشیاء میں واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 37 ہزار 2 سو 97 مربع میل ہے۔ اس کے مشرق میں عراق، مغرب میں اسرائیل، شمال میں شام اور جنوب میں سعودی عرب واقع ہیں۔ انتظامی سہولت کی خاطر اسے آٹھ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
اس کا 88 فیصد حصہ بنجر ہے۔ مگر مغربی حصہ میں زرخیز علاقے بھی ملتے ہیں جہاں کھیتی باڑی کی جاتی ہے۔ عمان ملک کا دارالحکومت ہے۔ یروشلم، زرقا، کاراکت اور اربد قابل ذکر شہر ہیں۔ عقبہ اس کی اکلوتی بندرگاہ ہے۔ ملک کی 60 فیصد آبادی شہروں میں رہتی ہے۔ جبکہ 23 فیصد آبادی کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی ہے۔ دینار اُردن کی کرنسی ہے۔ درآمدات میں مشینری گاڑیاں، اشیاء خورد و نوش، پیٹرولیم، کپڑا اور کیمیکلز سر فہرست ہیں۔ برآمدات میں فاسفیٹس، پھل، سبزیاں، لونگ کا تیل، پارچہ جات اور کاغذ اہم ہیں۔ پلاسٹک کا سامان، سیمنٹ سازی، سوتی کپڑے کی صنعت اور خوراک سازی اہم صنعتی کردار ادا کر رہی ہیں۔ معدنیات میں پوٹاش اور فاسفیٹ قابل ذکر ہیں۔
عربوں، آرمینیوں، سیر کھانینوں اور کردوں کی یہ سرزمین 1922ء تک سیاسی اور ثقافتی طور پر مغربی اُردن سے پیوستہ تھی۔ عربوں نے ساتویں صدی عیسوی میں اسے فتح کیا۔ عثمانیوں نے سولہویں صدی میں اس پر کنٹرول حاصل کرلیا۔ برطانیہ نے 1920ء میں اس پر اپنا تسلط جما لیا اور عبداللہ کو امیر اُردن کی حیثیت سے 1921ء میں مقرر کیا۔ 1946ء میں موجودہ بادشاہت قائم ہوئی۔ 1948ء کی عرب اسرائیل جنگ کے نتیجہ میں اس کے مغربی کنارے اور قدیم یروشلم کو بادشاہت میں شامل کر لیا گیا۔ جن پر 1965ء میں اسرائیل نے دوبارہ قبضہ کر لیا۔ اسلامی کانفرنس کا سرگرم رکن ہے۔
پاکستان اور اُردن میں گہرے دوستانہ تعلقات پائے جاتے ہیں۔ بین القوامی امور میں دونوں کے نقطہ نظر میں کمالِ مماثلت ہے۔ دونوں آپس میں تعلقات کے مزید فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ اُردن کا سفارتخانہ اسلام آباد میں قائم ہے۔