15 فروری 2011
وقت اشاعت: 6:45
وسطی افریقہ
وسطی افریقہ
ہیروں کا سوداگر، جمہوریہ وسطی افریقہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے دوگنا بڑا ہے۔ اس کے مشرق میں سوڈان، مغرب میں کیمرون، شمال میں چاڈ اور جنوب میں کانگو اور زائر کی افریقی ریاستیں ہیں۔ یہ دریاؤں اور جھیلوں کی سرزمین ہے جسے قدرت نے حسن، دلکشی اور اپنی صناعی سے نوازا ہے۔ اس کے جنگلوں میں شیر، چیتے، ہاتھی اور گینڈے جیسے خطرناک جانور پائے جاتے ہیں۔ بنگوئی اس کا دارالخلافہ، مشہور شہر اور بندرگاہ ہے۔ فرانسیسی یہاں کی دفتری اور سانگھو، قومی زبان ہے۔ انتظامی سہولت کی خاطر ملک کو 14 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہاں بھی فرانک کرنسی کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ پارچہ بافی اور ریڈیوں سازی یہاں کی اہم صنعتیں ہیں۔ کپاس، کافی، لوبیا، باجرہ، اور جو قابل ذکر ہیں۔ معدنیات میں ہیرے سرفہرست ہیں جو کہ افریقہ کی بڑی آمدنی کی جنس ہیں، اس کے علاوہ یورینیم اور تانبہ بھی پایا جاتا ہے۔ دیگر وسائل آمدن میں لکڑی، مویشی، بھیڑیں اور مرغبانی شامل کی جاسکتی ہیں۔ تجارتی ساتھیوں میں فرانس، جرمنی، برطانیہ، امریکہ، اسرائیل اور اٹلی سرفہرست ہیں۔ باتو قبائل نے اسے آباد کیا۔ صدیوں تک فرانس کے زیر تسلط رہا۔ انیسویں صدی میں یہاں فرانس کے خلاف مزاحمت کا آغاز ہوا اور ملک کا نام بانگی شاری رکھ دیا گیا، بالآخر 13اگست 1960ء کو آزاد ہوگیا۔ دسمبر1976ء میں اس کا نام بدل کر مرکزی افریقی سلطنت رکھ دیا گیا۔