منگل کے روز ایک ایسا نیا ایپ یا پروگرام متعارف کروایا گیا ہے، جو فیس بک سے منسلک کیا جا سکے گا اور اس طرح سوشل میڈیا کو بروئے کار لاتے ہوئے لوگوں میں توانائی کی بچت کا شعور اجاگر کیا جا سکے گا۔
امریکہ میں متعارف کروائے جانے والے اس ایپلیکشین کو فیس بک سے جوڑا جا سکتا ہے۔ امریکی ادارے نیچرل ریسورسز ڈیفنس کونسل اور انرجی انفارمیشن سوفٹ ویئر کی ماہر کمپنی او پاور کی جانب سے مشترکہ طور پر متعارف کروائے جانے والا یہ ایپ ابتدائی طور پر توانائی کے 20 ملین صارف گھروں تک پہنچے گا۔
یہ سافٹ ویئر سوشل ڈاٹ او پاور ڈاٹ کام کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ یہ منی پروگرام توانائی کی ترسیل کرنے والے نجی اداروں کے ساتھ خودکار طریقے سے رابطہ کر کے اپنے اکاؤنٹ ہولڈر کے گھر میں اس لمحے استعمال کی جا رہی توانائی کے اعداد و شمار بتا دیتا ہے۔ اس پروگرام کو فیس بک کے ساتھ منسلک کرنے کا مقصد سوشل نیٹ ورکنگ کا استعمال کرتے ہوئے گفتگو کے دائرے میں توانائی کی بچت کے موضوع کو بھی لانا ہے۔
ابتدائی طور پر امریکہ میں بجلی اور گیس فراہم کرنے والی 16 کمپنیوں نے اس پروگرام میں شمولیت کا معاہدہ کیا ہے، تاہم بعد میں دیگر کمپنیوں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔
اوپاور کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو ڈین یٹس نے کہا کہ اس پروگرام کے حوالے سے صارفین میں پایا جانے والا جوش و جذبہ بہت حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عام صارفین چاہتے ہیں کہ وہ اپنے گھروں میں توانائی کے استعمال کی تفصیلات جانیں تاکہ اس استعمال میں بچت کا خیال بھی پیدا ہو۔
یٹس کے مطابق، اس سے توانائی کی صنعت میں پیدا ہونے والی یہ تبدیلی بھی واضح ہے کیونکہ اب یہ تسلیم کیا جانے لگا ہے کہ لوگ اپنے گھروں میں توانائی کے استعمال کے حوالے سے بات کرنے پر مائل ہیں۔
اس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے ایک طرف تو کسی صارف کے دوست بھی اس کے گھر توانائی کا ہونے والا استعمال دیکھ سکیں گے مگر ساتھ ہی ساتھ ایسے مقابلے بھی کروائے جائیں گے، جو توانائی کی بچت کے حوالے سے ہوں گے۔
فیس بک کی سسٹینیبیلٹی ٹیم سے منسلک میرسی اسکاٹ لائن کے مطابق، فیس بک کی تخلیق کا مقصد ہی لوگوں کے درمیان رابطہ پیدا کرنے اور اجتماعیت کے اثرات کو وسیع کرنا تھا۔
ماہرین کے مطابق اگر اس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکہ میں صارفین توانائی کے استعمال میں صرف ایک فیصد کی بھی کمی کر دیں، تو اس کے نتیجے میں ملک میں تقریباً ایک اعشاریہ چھ بلین ڈالر کے مساوی توانائی بچائی جا سکے گی۔
اب توانائی کی بچت بھی فیس بک پر
Posted on Apr 05, 2012
سماجی رابطہ