امریکی کمپنی ایپل کے سابق چیف ایگزیکیٹو اور اس کے بانی سٹیو جاب چھپن سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
سٹیو کی ذہانت، لگن اور کام کرنے کی صلاحیت بے شمار ایسی دریافت کا موجب بنی جو آج عام آدمی کی زندگی کا حصہ ہیں۔
اپیل کا کہنا ہے کہ سٹیو کی وجہ سے آج دنیا کہیں بہتر ہے۔
جاب نے سنہ دو ہزار چار میں کہا تھا کہ وہ جگر کے سرطان کا شکار ہیں۔
وہ دنیا کہ مشہور اور معروف برنس مین تھے اور انھوں نے آئی فون اور آئی پوڈ متعرف کرایا۔
ان کا موت اپیل کی طرف سے آئی فون کا نیا ماڈل فور ایس جاری کیے جانے کے ایک بعد واقع ہوئی ہے۔
جاب نے اس کمپنی کو انیس سو ستر میں مشترکہ طور پر قائم کیا تھا اور وہ اپنی کمپنی سے پہچانے جاتے تھے۔
اپیل کمپنی کی پہچان ہونے کے ناطے وہ جدید ترین ٹیکنالوجی اور نت نئے فیش کے لیے کمپنی کے عزم کی بھی نمائندگی کرتے تھے۔
.وہ اپنی کمپنی کے اندر اتنا اثر و رسوخ اور اعتماد رکھتے تھے کہ کسی اور کمپنی کے بارے میں ایسا کبھی نہیں سنا گیا ہو گا۔
مزید تفصیل۔۔۔
،ایپل کے شریک بانی سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور بورڈ آف ڈائرکٹرز کے چیئرمین اسٹیو جابزچوبیس فروری انیس سو پچپن کو امریکا کے شہر سان فرانسسکو میں پیدا ہوئے،ابتدائی تعلیم کیلی فورنیا میں حاصل کی،اور انیس سو بہتر میں گریجویشن مکمل کیا، اس دوران کچھ کر دکھانے کی جدوجہد بھی کرتے رہے،سولہ اپریل انیس سو ستتر کو اسٹیوجابز نے دوستوں کی مدد سے ایپل کمپنی کی بنیاد رکھی اور پہلا ایپل ٹو پرسنل کمپیوٹر مارکیٹ میں متعارف کرایا،جس کے بعد تو جیسے اسٹیو نے اپنی زندگی اس کمپنی کو وقف کردی،دن ہو یا رات وہ ایپل کو دنیا بھر میں پھیلانے کی جدوجہد میں مصروف ہوگئے،دلچسپ بات یہ تھی کہ وہ بطور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایپل کمپنی سے سالانہ صرف ایک ڈالر تنخواہ لیتے تھے،جبکہ ان کے شیئرز کی تعداد چون لاکھ تھی،انیس سو چوراسی میں اس وقت کے امریکی صدر رونالڈ ریگن نے انہیں نیشنل میڈل آف ٹیکنالوجی کے اعزاز سے نوازا،پھر اگلے ہی سال انیس سو پچاسی میں بورڈ آف ڈائرکٹرز کے ساتھ اختیارات کی جنگ کے دوران بددل ہوکر انہوں نے اپنے عہدوں سے استعفے دیئے اور الگ کمپنی NeXT نیکسٹ کے نام سے بنالی،اسٹیو جاب نے اٹھارہ مارچ انیس سو اکیانوے کو لورین سے شادی کی،جس سے ان کی دوبیٹیاں اور ایک بیٹا ہے،انیس سو پچانوے میں انہوں نے ہالی ووڈ کی مشہور اینی میٹڈ مووی ٹوائے اسٹوری پرڈیوس کی،اس سے اگلے ہی سال ایپل نے ان کی کمپنی نیکسٹ کے سارے اثاثے خرید لئے اور اسٹیو جاب کو واپس بلالیا،اور تمام تر اختیارات سونپ دیئے،وہ دوہزار چھ میں والٹ ڈزنی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن بھی بنے،اسی دوران ان میں کینسر کی تشخیص ہوگئی ،لیکن اپنے کام سے کمیٹڈ اسٹیو نے اس مرض کو اتنی اہمیت نہیں دی،دوہزار سات میں انہوں نے پہلی بار آئی فون لانچ کیا،اس طرح ایپل کمپنی کمپیوٹر سے سلیولر فونز کے بزنس میں بھی داخل ہوئی،اور ایسے داخل ہوئی کہ اب لوگ آئی فون کے نئے ماڈل کا بے چینی سے انتظار کرتے ہیں،اسٹیو جابزپر لوگوں کو اتنا اعتماد تھا کہ جب انہوں نے انیس سو چوراسی میں پہلی بار ایپل کو خیرباد کہا تو اس کے مارکیٹ میں شیئرز پانچ فیصد نیچے آگئے،اسی طرح اسٹیو جب والٹ ڈزنی کو الوداع کہہ آئے تو اس کے شیئرز بھی ڈیڑھ فیصد گرگئے۔کمپیوٹر،لیپ ٹاپ،آئی فون،آئی پوڈ،سمیت تین سو اڑتیس ایجادات اسٹیو کے نام سے منسوب ہیں،چوبیس اگست دوہزار گیارہ کو کینسر کی شدت کے باعث ایک بار اسٹیو نے ایپل سے معذرت کی اورسی ای او کا عہدہ چھوڑ کر استعفیٰ جمع کرادیا،جس کے بعد کمپنی نے انہیں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا چیئرمین مقرر کردیا،اور آئی فون فورایس کی لانچنگ کے اگلے ہی روز وہ دنیا سے چل بسے،ایپل کمپنی نے ان کی موت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ،انہوں نے اپنی قابلیت،جذبہ اور توانائی دنیا کے لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لئے وقف کردی۔
ایپل کمپنی کے بانی اسٹیو جابس انتقال کرگئے
Posted on Oct 06, 2011
سماجی رابطہ