امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے سیم سنگ پر ستر کروڑ ڈالر کا ایک اور دعویٰ کر دیا ہے۔
اس سے پہلے ایک امریکی عدالت سیم سنگ کو ایک ارب ڈالر بطور ہرجانہ ایپل کو دینے کا حکم جاری کر چکی ہے۔ چوبیس اگست کو مکمل ہونے والے اس مقدمے میں عدالت کا فیصلہ تھا کہ سیم سنگ نے اپنی مصنوعات کی تعمیر میں ایپل کے جملہ حقوق کی خلاف ورزی کی تھی۔
جمعے کے روز سیم سنگ نے بھی ایپل کے خلاف ایک اور مقدمہ دائر کیا ہے۔
دونوں کمپنیاں دنیا بھر میں کئی ممالک میں عدالتی تنازعات میں پھنسی ہوئی ہیں۔
جمعے کو ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ایپل کا کہنا تھا کہ سیم سنگ نے آئی فون کی شکل کے فون بنا کر اس کی مخصوص شناخت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی فون جیسے فون بنا کر ’غیر قانونی‘ فروخت کرنے سے کمپنی نے بہت زیادہ منافع کمایا ہے۔
ادھر سیم سنگ نے ایک نئے مقدمے کی درخواست کی ہے اور ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے ساتھ گذشتہ مقدمات میں انصاف نہیں کیا گیا ہے۔
کمپنی کے وکلا کا کہنا ہے کہ مقدمے کے دوران عدالت کی جانب سے گواہوں، شواہد اور وقت کی بندشیں اس نوعیت کے پیچیدہ جملہ حقوق کے مقدمے کے لیے انتہائی بے مثال ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایپل کے کئی دعووں کے جواب میں سیم سنگ اپنا موقف مکمل طور پر پیش نہیں کر سکی۔
امریکہ میں چلائے گئے اس مقدمے کو صارفین کے استعمال میں آنے والی الیکٹرونک مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کے درمیان جملہ حقوق کے تنازعات کے لیے اہم مانا جا رہا ہے۔
ایپل کا سیم سنگ کے خلاف ایک اور دعویٰ
Posted on Sep 25, 2012
سماجی رابطہ