سائنس دانوں نے اس بات کا پتہ چلایا ہے کہ کس طرح دنیا کا سب سے چھوٹا مینڈک اپنے کان کے بجائے اپنے منہ سے سنتا ہے۔ پہلے سائنسدانوں کا یہ خیال تھا کہ بغیر کانوں والا دنیا کا یہ مختصر ترین مینڈک گارڈینر بہرا ہے۔ لیکن پروسیڈنگز آف نیشنل اکیڈمی سائنس میں شائع ایک تحقیق نے اس بات سے پردہ اٹھایا ہے کہ وہ اپنے منہ کے کھلے حصے کو سننے کے لیے استعمال کرتا ہے اور اسی راستے آواز کی لہر اس کے دماغ تک پہنچتی ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس دریافت نے اس پہیلی کو حل کر دیا ہے کہ آخر بغیر کان والے مینڈک اس قدر زوردار آواز کیوں نکالتے ہیں۔ یہ ننھے مینڈک بحر ہند کے سیچیلس جزائر میں پا ئے جاتے ہیں جن میں کان کا کوئی حصہ نہیں ہوتا ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس دریافت سے انسانی بہرے پن کی مخصوص قسم کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
بغیر کانوں والا دنیا کا مختصر ترین مینڈک کیسے سنتا ہے؟
Posted on Sep 05, 2013
سماجی رابطہ