برازیل کے نوے فیصد اخبارات نے انٹرنیٹ کمپنی گوگل کی خبروں کی سروس گوگل نیوز سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برازیلی اخبارات کی قومی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس کے تمام ایک سو چوّن ارکان نے سرچ انجن کو اپنا مواد استعمال کرنے سے روکنے کے مشورے پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان اخبارات کا کہنا ہے کہ گوگل ان کے مواد کے استعمال کے عوض ادائیگی نہیں کرتا اور وہ ان کی ویب سائٹوں پر آنے والی ٹریفک پر بھی اثرانداز ہو رہا ہے۔
گوگل کہتا رہا ہے کہ اس کی گوگل نیوز سروس نئی ویب سائٹس کی ٹریفک میں اضافے کے لیے کارگر ثابت ہوئی ہے۔
بزاریلی ایسوسی ایشن کے صدر کارلوس فرنانڈو لنڈن برگ نیٹو کا کہنا تھا کہ ’گوگل نیوز کے ساتھ کام کر کے ہمارے ڈیجیٹل صارفین بڑھنے کی بجائے کم ہو رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ’ہماری خبر کی ابتدائی چند سطریں انٹرنیٹ صارفین کو فراہم کرنے کی نتیجے میں یہ سروس صارف کے ہماری ویب سائٹ پر آ کر مکمل خبر پڑھنے کے امکانات کو کم کر رہی ہے‘۔
گوگل اور برازیلی اخبارات کا اشتراک تجرباتی طور پر دسمبر 2010 میں شروع ہوا تھا۔
اس منصوبے کے تحت گوگل خبروں کا خلاصہ پیش کرتا تھا تاکہ قاری پرتجسس ہو کر مکمل خبر پڑھنے کے لیے اخبارات کی ویب سائٹوں پر جائے۔
اب اخبارات کی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ ناکام رہا ہے جبکہ گوگل کا کہنا ہے کہ برازیلی اخبارات کو ایسا حل نکالنا چاہیے جو فریقین کے لیے فائدہ مند ہو۔
حال ہی میں ساؤ پاؤلو میں منعقدہ امریکی پریس ایسوسی ایشن کے اجلاس میں گوگل نے نیوز ویب سائٹس کو خبروں کے خلاصے کے لیے ادائیگی نہ کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا تھا۔
گوگل کے ڈائریکٹر پبلک پالیسی مارسل لیونارڈی کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ ایسا ہی ہے کہ جیسے کسی ٹیکسی ڈرائیور پر مسافر کو مخصوص ریستوران لے جانے کے لیے ٹیکس لگا دیا جائے۔
برازیل کے اخبارات کی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گوگل نیوز سے تعلق ختم کرنے کے باوجود ایسوسی ایشن کے بہت سے ارکان کی ویب سائٹس گوگل کے سرچ انجن پر موجود رہیں گی۔
ایسے انٹرنیٹ صارفین جو گوگل نیوز کے برعکس صرف گوگل کا سرچ انجن استعمال کر رہے ہیں انہیں ان ویب سائٹس کے مواد تک رسائی ہوگی۔
برازیلی اخبارات گوگل نیوز سے علیحدہ
Posted on Oct 22, 2012
سماجی رابطہ