ہائی بلڈ پریشر کم کرنے میں چاکلیٹ کا ایک چھوٹا ٹکڑا اتنا ہی مفید ہے جتنا کہ آدھے گھنٹے کی ورزش۔ یہ نئی تحقیق یقنناً ان لوگوں کے لیے اطمینان کا باعث ہوگی جو آئے روز چاکلیٹ کے نقصانات کے بارے میں خبریں پڑھ سن کر خود کو اس سے دور رکھنے کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں۔چاکلیٹ دنیا بھر میں، مشروبات اور میٹھائیوں میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا مرکب ہے جسے کاکاؤ نامی پودے کے بیجوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ پودا براعظم امریکہ اور افریقہ میں کاشت کیا جاتا ہے۔ایک نئے مطالعاتی جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ چاکلیٹ کے ایک ٹکڑے کوپانچ سال تک اپنی خوراک کا حصہ بنائے رکھنے سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں دل کے حملے یا اسٹروک کا خطرہ 20 فی صد تک کم ہوجاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ خاص طور پر کالی چاکلیٹ ، ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں زیادہ مفید ہے ، کیونکہ اس میں ایک ایسا کیمیائی مرکب پایا جاتا ہے جو خون کی رگوں کو قدرتی طور پر نرم کر دیتا ہے، اور رگوں کے نرم ہونے کا مطلب ہے، خون کے دباؤ میں کمی ۔آسٹریلیا کی ایڈلائیڈ یونیورسٹی کی ڈاکٹر کیرن رائیڈ کہتی ہیں کہ آپ کو اپنے خون کا دباؤ کم کرنے کےلیے ہمیشہ دواؤں کی ضرورت نہیں ہوتی، کبھی کبھی آپ ان کے بغیر بھی ، دوسرے طریقوں سے اپنے خون کا دباؤ کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ اور اس کے لیے آپ کھانے پینے کی کچھ چیزوں سے مدد لے سکتے ہیں۔ایک اور مطالعاتی جائزے سے معلوم ہواہے کہ دنیا بھر میں ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد میں80 فی صد کا تعلق ترقی یافتہ ممالک سے ہے اور 2001ء میں اس مرض کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک، اسٹروک اور دیگرپیچیدگیوں سے 76 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اپنی ابتدائی سطح پر اکثر لوگوں کو یہ احساس ہی نہیں ہوپاتا کہ وہ اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ترقی یافتہ اور امیر ممالک میں ہائی بلڈ پریشر کی ایک بڑی وجہ، موٹاپا، ذہنی دباؤ، مرغن خوراک اور ورزش کی کمی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہر دس میں سے ایک شخص کواس مرض کے موذی اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے لازمی طورپر باقاعدگی سے دوا کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔حالیہ مطالعاتی جائزے میں ڈاکٹر رائیڈ اور ان کی ٹیم نے 1955ء اور 2009ء کے درمیان سینکڑوں افراد پر چاکلیٹ اور کوکا کے استعمال پر کیے جانے والے جائزوں کے نتائج کو اپنے سامنے رکھا۔انہیں معلوم ہوا کہ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کو جب چاکلیٹ دی گئی تو ان کے خون کے دباؤ میں عمومی طورپر پانچ فی صد تک کمی ہوئی ، جب کہ جن افراد کے خون کا دباؤ نارمل تھا، ان پر چاکلیٹ کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ماہرین نے ان نتائج کو ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے سلسلے میں یہ ایک اہم دریافت کا نام دیا ہے۔ڈاکٹر کیرن کہتی ہیں کہ یہ جاننے کے لیے کہ خون کے دباؤ پر کنٹرول کے لیے کتنی مقدار میں، اور کتنی بار چاکلیٹ استعمال کرنےکی ضرورت ہوگی، مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔کیونکہ ماضی کے مطالعاتی جائزےروزانہ کی بنیاد پر چاکلیٹ کی چھ گرام سے ایک سوگرام تک کی مقدار کے استعمال پر مبنی تھے۔جریدے بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایاگیا ہے چاکلیٹ کھانے سے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کے خون کادباؤ پانچ درجے تک کم ہوجاتا ہے۔ جب کہ اتنی کمی کے لیے روزانہ تقریباً آدھ گھنٹے کی ہلکی ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔ خون کا 140 درجے سے زیادہ دباؤ، ہائی بلڈ پریشر کہلاتا ہے۔اس سے قبل سال کے شروع میں منظر عام پر آنے والی ایک تحقیق سے ظاہر ہوچکاہے کہ ہفتے میں ایک چاکلیٹ بار کھانے سے اسٹروک کے خطرے میں 22 فی صدتک کمی ہوسکتی ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کا علاج چاکلیٹ سے ممکن
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ