سویڈن کے ایک عجائب گھر نے کہا ہے کہ عجائب گھر میں موجود حنوط شدہ لاشوں کو تھری ڈی میں ڈیجیٹائز کردیا جائے گا تاکہ لوگ حنوط شدہ لاشوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرسکیں۔
سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم کا میڈیٹرینین عجائب گھر حنوط شدہ لاشوں کو فوٹوز اور ایکسرے سکین کی مدد سے ڈیجیٹل فارم میں لے کر آئے گا۔
تھری ڈی میں حنوط شدہ لاشوں کی نمائش اگلے سال کی جائے گی۔
عجائب گھر کا کہنا ہے کہ ان کو امید ہے کہ تھری ڈی کی مدد سے لوگوں کو حنوط شدہ لاشوں کے بارے میں زیادہ معلومات حاصل ہو سکیں گی۔
یہ عجائب گھر چھ حنوط شدہ لاشوں کو سکین کرے گا اور ان کے تھری ڈی ماڈل تیار کرے گا۔
عجائب گھر آنے والے افراد کو حنوط شدہ لاشوں کے بارے میں بالکل ویسی معلومات ملیں گی جیسے قدیم آثار کی دریافت کے لیے ماہرین آثار قدیمہ معلومات حاصل کرتے ہیں۔
سویڈن کے انٹر ایکٹو انسٹیٹیوٹ کے تھامس ریڈل کا کہنا ہے ’ہم تھری ڈی عجائب گھر کا ایک نیا معیار مقرر کریں گے۔ اس پراجیکٹ میں ہم حنوط شدہ لاشوں پر کام کر رہے ہیں۔ لیکن یہی طریقہ دیگر اشیاء پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘
عجائب گھر کے مطابق لوگ ناووس پر لکھی گئی عبارتوں اور کشیدہ کاری کو نزدیک سے دیکھ پائیں گے۔
عجائب گھر آنے والے لوگ حنوط شدہ لاش پر سے ایک ایک کر کے پٹیاں بھی ہٹا سکیں گے اور اس میں لپٹی لاش کو دیکھ سکیں گے۔
تھمس ریڈل کا کہنا ہے ’تھری ڈی کو دیگر عجائب گھروں کےساتھ شیئر کرسکیں گے اور اس سے تحقیق میں بڑی مدد ملے گی۔‘
حنوط شدہ لاشیں اب تھری ڈی میں
Posted on Jun 29, 2013
سماجی رابطہ