ایسے میں جب زیادہ تر امریکیوں کا دھیان کنوینشنوں پر لگا ہوا ہے,جن میں صدارتی انتخاب کی نامزدگیاں ہو رہی ہیں، تو دوسری طرف، امریکہ خلا ئی میدان میں اپنی فتوحات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
امریکی خلائی ادارے ’ناسا‘ نے جمعرات کو سیٹلائٹ فوٹو جاری کیے ہیں جِن میں ’کریاسٹی‘ نامی چلتی پھرتی لیباریٹری کے روبوٹ ’روور‘ کے مریخ پر چلنے اور سیارے کی منظر کشی کی گئی ہے۔
کریاسٹی کو مریخ پر اترے ایک ماہ ہوچکا ہے اور اب تک اِس نےسیارہ مریخ کے مفروضے کے باسیوں کے درمیان109میٹر فاصلے کےٹیڑھے ترشے نقوش چھوڑے ہیں، جو فاصلہ امریکہ کے ایک فٹبال میدان کی لمبائی کےبرابر ہے۔
یہ مفروضے پر مبنی مخلوق اورپہاڑوں کا ثبوت تلاش کر رہا ہے، تاکہ یہ ثابت ہوسکے کہ سیارے پر زندگی کے آثار موجود ہیں۔
دیگر روورز بھی مریخ پر اپنے نشان چھوڑ چکے ہیں، لیکن ناسا کا کہنا ہے کہ کریاسٹی کے نشان اپنی نوعیت کے ہیں جنھیں اونچائی سے دور سے دیکھا جاسکتا ہے۔
بدھ کے روز ناسا نے بتایا کہ اُس کی ’ڈان‘ نامی خلائی گاڑی ’ویسٹا‘ کے چھوٹے سیارے سے روانہ ہوگئی ہے اور اُس کا رُخ ’سیریس‘ کے بونے سیارچے کی طرف ہے۔ ڈان سے سائنسدانوں کو دنیا کے وجود میں آنے کے بارے میں معلومات حاصل ہو رہی ہے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ ’ڈان‘ تقریباً 2015ء تک ’سیریس‘ پر پہنچ جائے گا۔
خلائی گاڑی کریاسٹی کا مشن کامیابی سےجاری
Posted on Sep 07, 2012
سماجی رابطہ