ماہرین نے سائنسیسی طریقوں سے قدیم مصر کی تاریخ کے بارے میں معلومات کی تصدیق کی ہے۔
کسی شےمیں کاربن کی موجودگی سے اس کی عمر کے پتہ لگانے کو ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کہتے ہیں۔
سائنسدانوں نے یہی طریقے استعمال کرتے ہوئے معلوم کیا ہے کہ اب مصر کی بادشاہت کے قدیم، وسطی اور جدید ادوار کی تواریخ کے بارے میں ان کے اندازے درست ہیں۔
ماہرین نے تحقیق کے لیے فرعونوں کے مقبروں سے ملنے والے جن بیجوں پر کام کیا ان کے بارے میں سائنس جرنل میں لکھا ہے کہ ان بیجوں کے کچھ نمونے ساڑھے چار ہزار سال پرانے ہیں۔
مصر کے قدیم دور کی اشیاء کے بارے میں کاربن ڈیٹنگ کے ذریعے معلومات حاصل کرنا نئی بات نہیں۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بار انہوں نے انتہائی درست طور پر اعداد و شمار بیان کرنے والے طریقوں کی مدد سے قدیم مصر کے ادوار کی تصدیق کی ہے۔
برطانیہ میں جامعہ کرینفیلڈ کے پروفیسر اینڈریو شارٹلینڈ نے بتایا کہ ’جاننے کے لیے ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کی تکنیک کتنی قابل اعتبار ہے سب سے پہلے اسے ان اشیا پر استعمال کیا گیا جن کے بارے میں معلوم تھا کہ وہ کب بنی تھیں۔‘
لیکن انہوں نے بتایا کہ اب یہ تکنیک اتنی ترقی کر چکی ہے کہ ہم اس سے یہ معلوم کر سکتے ہیں مصر کی تاریخ کے بارے میں ہماری معلومات درست ہیں یا نہیں۔ نئی تحقیق میں برطانیہ، فرانس، آسٹریا اور اسرائیل کے سائنسدانوں نے حصہ لیا۔
تحقیق کے لیے انہوں نے عجائب گھروں سے مختلف پودوں، بیجوں اور قدیم کاغذ کے 211 نمونے حاصل کیے تھے۔
تحقیق کی قیادت برطانیہ کی جامعہ آکسفورڈ میں محکمۂ آثار قدیمہ کے کرسٹوفر رامسے نے کی۔ ان کی ٹیم نے انتہائی درستگی سے معلوم کیا کہ مصر کی قدیم بادشاہت کے تیسرے دور کے فرعون زوزیر کے دور اقتدار کی تاریخ دو ہزار چھ سو اکیانوے قبل مسیح سے دو ہزار چھ سو پچیس قبل مسیح تھی۔
مصر کےفرعون خواب نہیں حقیقت
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ