مصر میں ماہرین ِ آثار ِقدیمہ نے 3,600 برس پرانے ایک فرعون کی باقیات دریافت کی ہیں جو اس زمانے میں مصر پر حکمرانی کرتا تھا۔
سینیبکے نامی فرعون کا ڈھانچہ مصر میں قاہرہ سے لگ بھگ 500 کلومیٹر دور ایک علاقے میں دریافت ہوا۔
مصر میں آثار ِقدیمہ کے ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ ڈھانچہ یونیورسٹی آف پینسلوینیا سے منسلک ماہرین نے دریافت کیا جو مصر میں حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
مصری محکمہ ِ آثار ِ قدیمہ کے مطابق مصری فرعون سینیبکے کا نام پرانے شاہی پتھروں پر لکھا ہوا پایا گیا تھا۔
مصر کے محکمہ ِ آثار ِ قدیمہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے ساتھ جو تصاویر شائع کی گئی ہیں اُن سے معلوم ہوتا ہے کہ جس تابوت میں مصری فرعون کی لاش موجود تھی وہ ٹوٹ پھوٹ چکا تھا۔
تابوت پتھر کا تھا اور تابوت کی دیواروں پر تصاویر بنائی گئی تھیں۔
ان تصویروں میں یہ دکھائی دیتا ہے کہ فرعون کی لاش کو سفید چادر پر ڈالا گیا تھا۔ بیان کے مطابق، ’فرعون کی لاش کو ممی میں ڈھالات گیا تھا مگر قدیم زمانے میں لاش چرانے والے چوروں نے ان کی لاش کو نکال لیا تھا۔ لاش کے ساتھ ایسا کوئی سامان نہیں برآمد ہوا جو کہ اس زمانے میں مصر میں فرعونوں کو دفناتے ہوئے رکھا جاتا تھا جس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ فرعون کی لاش کو چرا لیا گیا تھا‘۔
مصر: 3,600 سال پرانے فرعون کی باقیات دریافت
Posted on Jan 18, 2014
سماجی رابطہ