مستقبل کے طالب علموں کے لیے جدید طرز کے کلاس روم ڈیزائن اور ٹیسٹ کرنے والے سائنسدانوں نے ’انٹرایکٹو اسمارٹ‘ ڈیسک ایجادکیے ہے جنہیں وہ ’اسٹار ٹریک‘ طرز کے ڈیسک قرار دے رہے ہیں۔
سائنسدانوں کو امید ہے کہ یہ جدید ترین ڈیسک طالب علموں میں پڑھائی کا شوق پیدا کریں گے اور ان کی ریاضی جیسے مضمون میں صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بھی بنیں گے۔ آنے والے کل کے کلاس رومز کے ان ڈیسکوں کی خاص بات یہ ہو گی کہ وہ کئی طرح کی ٹچ اسکرین والے ہوں گے اور انہیں بیک وقت کئی طلبہ و طالبات استعمال کر سکیں گے۔
خبر ایجنسی روئٹرز نے اس بارے میں لندن سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ یہ نتائج تین سال تک جاری رہنے والے ایک ایسے تجرباتی مرحلے کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں آٹھ سے لے کر دس سال تک کی عمر کے چار سو بچوں کو استعمال کرنے کے لیے ایسے ’انٹرایکٹو اسمارٹ‘ ڈیسک مہیا کیے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ’اسٹار ٹریک‘ ڈیسکوں پر کام کرنا طالب علموں کے لیے کاغذ کی کاپیوں پر ریاضی کا کام کرنے کے مقابلے میں کہیں زیادہ فائدہ مند ثابت ہوا۔ اس کے علاوہ یہی بچے مل جل کر کام کرنے کی وجہ سے ریاضی کے مضمون میں اپنی رفتار اور سوچ میں لچک میں اضافہ کرنے میں بھی کامیاب ہوئے۔
تعلیم سے متعلق یہ سائنسی مطالعہ برطانیہ میں مکمل کیا گیا۔ اس منصوبے کی سربراہی برطانیہ کی ڈیورہیم یونیورسٹی کی لِز بَرڈ نے کی۔ وہ کہتی ہیں، ’ہمارا مقصد یہ تھا کہ طالب علموں کی دلچسپی کے حوالے سے انہیں فعال انداز میں زیادہ سے زیادہ حد تک ساتھ لے کر چلا جائے تاکہ وہ اس عمل میں زیادہ سے زیادہ حد تک شامل ہوں۔ ایک ایسی سطح جہاں صرف سننے کے بجائے علم شیئرنگ اور مسائل کو حل کرتے ہوئے اس طرح حاصل کیا جائے کہ اُس میں تخلیقی سوچ بھی بھی نظر آئے‘۔
اس مطالعے کے نتائج ابھی حال ہی میں لرننگ اینڈ انسٹرکشن Learning and Instruction نامی جریدے میں شائع ہوئے۔ اس مطالعے کے لیے ماہرین نے ایسے کمپیوٹر سافٹ ویئر اور کلاس روم ڈیسک تیار کیے، جو ملٹی ٹچ اسکرین کے حامل تھے۔ اس مطالعے کے دوران ان ڈیسکوں کے ساتھ ساتھ کلاس روم میں ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز کی مدد سے انفرا ریڈ لائٹ سسٹم بھی استعمال کیا گیا۔
یہ کمپیوٹر اور ٹیلی وژن کی مشہور سائنس فکشن سیریز ’اسٹار ٹریک‘ کی طرز کے ڈیسک کلاس روم کے فرنیچر کا اس طرح حصہ بنا دیے گئے تھے کہ بچوں میں مل جل کر کام کرنے اور پڑھنے کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔ ساتھ ہی یہ انٹر ایکٹو نیٹ ورک کلاس ٹیچر کے اس کمپیوٹر کے ساتھ بھی جڑا ہوا تھا جو سب کچھ دیکھ رہا ہوتا تھا۔ اس طرح کلاس ٹیچر ضرورت پڑنے پر کسی بھی طالب علم یا طالبہ کی اس طرح مدد کر سکتا تھا کہ اس گروپ میں شامل دوسرے بچوں کی کارکردگی متاثر نہ ہو۔
اس مطالعے کا نتیجہ یہ نکلا کہ آٹھ سے لے کر دس سال تک کی عمر کے بچوں میں مجموعی طور پر مل کر کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا اور انہوں نے اپنے تعلیمی مسائل کے حل کے لیے زیادہ تخلیقی طرز عمل کا مظاہرہ کیا۔
لِز بَرڈ کے بقول ان بچوں میں یہ تعلیمی اشتراک عمل اور تخلیقی سوچ اس وقت دیکھنے میں نہ آئی جب وہ کلاس روم میں معمول کے حالات میں اپنی اپنی جگہ پر بیٹھے کاغذ پر اپنا اپنا کام کر رہے تھے۔
مستقبل کے کلاس روم اور اسٹار ٹریک اسمارٹ ڈیسک
Posted on Nov 27, 2012
سماجی رابطہ