جاپان کا ایک خلائی جہاز اتوار کو ایک کیپسول زمین پر بھیج رہا ہے جس کے بارے میں سائنسدانوں کو یقین ہے کہ اس میں شہابِ ثاقب کی سطح سے حاصل کیے ہوئے نمونے موجود ہونگے?
ابھی تک کسی کو یقین نہیں ہے کہ خلائی مشن کے دوران جہاز دو ہزار پانچ میں شہاب ثاقب کی سطح سے نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا تھا کہ نہیں? تاہم جاپان کے خلائی ادارے کے اہلکاروں کو یقین ہے کہ خلائی جہاز نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا?
جاپان کے سائنسدانوں کو امید ہے کہ اگر خلائی جہاز شہابِ ثاقب سے نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا تھا تو ایسا پہلی بار ہو گا? ان نمونوں کے مدد سے سائنسدانوں کو ساڑھے چار ارب سال پہلے نظام شمسی کی وجود میں آنے سے متعلق اہم معلومات حاصل ہو سکیں گی?
جاپان کے خلائی جہاز ہئیابوسا یا فالکن خلا میں گزشتہ سات سال سے موجود تھا اور اتوار کو یہ خلائی جہاز زمین پر پہنچنے سے پہلے تباہ ہو جائے گا لیکن اس سے پہلے وہ ایک کیپسول زمین پر روانہ کرے گا جو تین ہزار ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کو برداشت کرتا ہوا آسٹریلیا میں پیرا شوٹ کی مدد سے اترے گا?
امریکی خلائی ادارے ناسا سے وابستہ سائنسدان ڈاکٹر مائیکل ذولنسکائی کا کہنا ہے کہ ’شہابِ ثاقب کی سطح کے چند گرام نمونے کی توقع کی جا رہی ہے لیکن اگر یہ مقدار اس سے کم بھی ہو تو کام چل سکتا ہے?‘
انھوں نے کہا کہ’ یہ نمونے ہزاروں نینوگرام ہونگے اور ایک نینو گرام کے مشاہدے کے لیے ایک سال تک کا وقت درکار ہو گا‘?
جاپانی خلائی ادارے نے یہ مشن دو ہزار تین میں بھیجا تھا? یہ مشن زمین اور مریخ کے درمیان خلا میں موجود ایک پانچ سو میٹر لمبے آلو کی شکل کے شہباب ثاقب کی سطح سے نمونہ حاصل کرنے گیا تھا? روانگی کے کچھ عرصے بعد خلائی جہاز کو نقصان پہچنا تھا لیکن یہ اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا تھا?
شہابی نمونے لانے والے مشن کی واپسی
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ