برطانیہ میں ایسی خلائی گاڑی بنائی جا رہی ہے جو اب تک سورج کے سب سے قریب جانے والی خلائی مشین ہو گی۔ برطانوی خلائی گاڑی سولو سیارے عطارد کے مدار سے تصاویر اور پیمائشیں حاصل کرے گی جس کی مدد سے سورج کے غیر معمولی طور پر متحرک رویے کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ خلائی گاڑی بنانے کے لیے یورپی خلائی ایجنسی اور ایسٹریم یو کے نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ توقع ہے کہ سولو 2017 میں مشن پر روانہ ہو جائے گی۔ اس گاڑی کی تعمیر پر دو سو پینتالیس ملین پانڈ لاگت آئے گی اور اس پر برطانوی شہر سٹیونیج میں کام کیا جائے گا۔ برطانیہ اور یورپی ایجنسی کے درمیان یہ معاہدہ برطانیہ کے خلائی پروگرام کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر طے پایا ہے۔ برطانیہ نے چھبیس اپریل 1962ء کو خلائی گاڑی ایریل اول خلا میں بھیجی تھی۔ خلائی گاڑی سولو سورج سے بیالیس ملین کلومیٹر کے فاصلے پر گردش کرے گی۔ ایسٹریم یو کے میں سائنس کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر رالف کارڈے نے کہا کہ سورج کے اتنی قریب سب سے بڑا درجہ حرارت کا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بغیر تحفظ کے خلائی گاڑی کی سطح پر درجہ حرارت پانچ سو ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ اس شمسی مشن کا ایک مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ سورج اپنے گرد ماحول کو کس طرح متاثر کرتا ہے اور وہ ذرات کیسے پیدا ہوتے ہیں جن میں اس کے گرد گھومنے والے تمام سیارے نہا جاتے ہیں.
سورج کی تسخیر کی کوشش
Posted on May 02, 2012
سماجی رابطہ