ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لیے صبح جلدی اٹھنا ایک مشکل امر ہوتا ہے۔ الارم کی آواز تکلیف دیتی ہے۔ بہت سے لوگ الارم کی پہلی آواز پر نہیں اٹھتے بلکہ الارم بند بھی کر دیتے ہیں۔
آن لائن اخبار ’ہفنگٹن پوسٹ‘ میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق بہت سے لوگوں کے لیے نہ صرف صبح اٹھنا مشکل ہوتا ہے بلکہ انہیں صبح کے وقت بجنے والے الارم کو بند کرنے میں بھی دقت ہوتی ہے۔
بہت سے لوگ مختصر وقفے کے بعد الارم بجنے والے بٹن کو دباتے رہتے ہیں۔ اس بٹن کے لیے انگریزی میں ’سنوز‘ کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ ’سنوز‘ بٹن دبانے سے الارم وقفے وقفے کے بعد بجتا ہے۔
آن لائن اخبار کہتا ہے کہ سُنوز بٹن دبانے سے انسان کو فائدے کی بجائے زیادہ نقصان ہوتا ہے۔ مگر ایسا کیوں ہے؟
کیس ویسٹرن سکول آف نرسنگ میں نیند سے متعلق ماہر مائیکل ڈیکر کہتے ہیں کہ، ’صبح کے وقت جب آپ کی آنکھ کھلتی ہے اور جس وقت بہت سے لوگ عادت سے مجبور ہر کر سُنوز کا بٹن دباتے ہیں، وہ لمحات بہت اہم ہوتے ہیں اور اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ آپ کا پورا دن کیسا گزرے گا‘۔
الارم کو بار بار بند کرنے اور سُنوز کا بٹن دباتے رہنے کی عادت سے چھٹکارا پانے کے لیے ماہرین روزمرہ کی زندگی میں چند تبدیلیاں لانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
جلدی سونے کی عادت اپنائیے
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ صبح صحیح وقت پر اٹھنا چاہتے ہیں تو آپ کو جلد سونے کی عادت اپنانی چاہیئے۔ اس سے نیند کا دورانیہ درست رہتا ہے اور آپ صبح ہشاش بشاش اٹھتے ہیں۔
صبح کے وقت سست روی کا مظاہرہ کریں
ماہرین کہتے ہیں کہ صبح الارم کی پہلی آواز کے ساتھ اٹھنا اور تیزی سے تمام امور نمٹانا ممکن نہیں ہے۔ اپنے آپ کو وقت دیجیئے، آرام سے اٹھیئے اور بے شک سست روی سے اپنے کاموں کا آغاز کیجیئے۔ لیکن اس کے لیے بستر سے نکلنا شرط ہے۔
صبح کی روشنی کمرے میں آنے دیجیئے
ماہرین کہتے ہیں کہ ایک اچھی صبح کے آغاز کے لیے ضروری ہے کہ آپ صبح اٹھ کر اپنے کھڑکی کے پردے سرکائیے اور روشنی کو اندر آنے دیجیئے۔
صبح جلدی کیسے اٹھا جائے؟
Posted on Jan 31, 2014
سماجی رابطہ