انتہائی جسیم اور تنومند قبیلے سے تعلق رکھنے والے جانور گینڈے کی بقا کو خطرہ لاحق ہے کیونکہ اس کے سینگ کو کینسرکا اکسیر علاج تصور کیا جاتا ہے۔
اس خیال کو اگرچہ ابھی تک ثابت نہیں کیا جا سکا ہے تاہم کینسر یا سرطان کے مایوس مریضوں کے لیے یہ ایک خوش آئند تصور ہے کہ گینڈے کے سینگ سے اُن کا علاج ممکن ہے۔ جنگلی گینڈوں کے سینگ سے نکلنے والے مادے میں ایک خاص قسم کا پروٹین پایا جاتا ہے جس کا ایک اونس ویتنام میں کئی ہزار ڈالر کا بکتا ہے۔ یہ پروٹین انسانوں کی انگلیوں کے ناخنوں میں بھی پایا جاتا ہے۔ جنوبی افریقہ میں تو اس کی مانگ اتنی زیادہ ہے کہ وہاں گینڈے کا غیر قانونی شکار کرنے والوں کے مابین خون ریزی ہو جاتی ہے۔ یہ غیر قانونی شکاری ریکارڈ تعداد میں گینڈے کا شکار کرتے ہیں۔
ہنوئے میں رہنے والا ایک 80 سالہ شخص ’گوین ہُنگ‘ بہت پیسے والا ہے۔ اُس نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو میں کہا، ’مجھے معدے کے کینسر کی آج سے 9 سال قبل تشخیص ہوئی تھی۔ میں نے ہر نسخہ آزما کر دیکھا۔ گینڈے کے سینگ کا پاؤڈر بھی روز استعمال کیا، اب ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ میری صحت بہتر اور مستحکم ہے۔‘ ہُنگ ایک نہایت ثروت مند شخص ہے اور اُس نے اے ایف پی کو یہ بات اصلی نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتائی۔ اُس کا مزید کہنا تھا، ’میرے پاس بہت پیسے ہیں، میں بوڑھا ہوں لیکن زندگی سے پیار کرتا ہوں اور زندہ رہنے اور جینے کو ضروری سمجھتا ہوں۔ تو میں کیوں نہ پیسے خرچ کر کے گینڈے کے سینگ کا پاؤڈر خریدوں اور اسے پانی میں ڈال کر پیوں، اس سے مجھے افاقہ ہوا ہے۔‘
تاہم اس سلسلے میں کی جانے والی مخصوص میڈیکل ریسرچ سے پتا چلا ہے کہ گینڈے کے سینگ کے پاؤڈر کے کوئی خاص طبی فوائد نہیں ہیں۔ کینسر کے علاج کے دوران اس کا استعمال کرنے والے اُن دو مریضوں کا انتقال ہو گیا جن سے اے ایف پی کے اہلکار انٹرویو کرنا چاہتے تھے۔
تاہم ویتنام میں بہت سے لوگ اس پر اعتقاد رکھتے ہیں کہ گینڈے کے سینگ کے پاؤڈر میں معجزاتی شفاء موجود ہے اور اس کمیونسٹ ملک میں گینڈے کے سینگ کے پاؤڈر کی حرص پائی جاتی ہے۔ یہ عمل دنیا بھر میں اس مادے کی مانگ میں اضافے کا ایک محرک بن چکا ہے۔
’ٹران تھی ہیپ‘ ایک 60 سالہ ریٹائرڈ آفیسر ہے جس کی گردن کے ٹیومر کی تشخیص 6 سال قبل ہوئی تھی۔ وہ جنگلی گینڈے کے سینگ کا پاؤڈر استعمال کر تا رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ویتنام کی روایتی ثقافت لوگوں کو ہر ممکنہ طریقہ علاج آزمانے کی ترغیب دیتی ہے۔
ویتنام کے روایتی ادویات کے ذریعےعلاج کرنے والے طبی ماہر کہتے ہیں، ’گینڈے کا سینگ کینسر سے بچاؤ اور اس کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آپ اس کو پیسیں، اس کا پاؤڈر بنائیں اور پھر اسے پانی یا الکوحل کے ساتھ پیش کریں۔‘
اس پاؤڈر کی 100 گرام مقدار کی قیمت 120 ملین ڈونگ یا 5000 ہزار ڈالر ہے، وہ بھی بلیک مارکیٹ میں۔ اس کے خالص پاؤڈر کے حصول کے خواہشمندوں کی ایک طویل فہرست ہوتی ہے اور اس کا کاروبار کرنے والے بڑے بڑے بیوپاری بھی اصلی مال کا مہینوں انتظار کرتے ہیں۔
ویتنام میں گینڈے کے سینگ سے کینسر کا علاج
Posted on May 09, 2012
سماجی رابطہ