ایک آنگن میں رہنے والوں نے
فیصلہ کرلیا جُدائی کا
گلے مل کر مگر بہت روئے
وقت جب آگیا ودائی کا
جب بھی ملتے ہیں رستے میں کہیں
شکوہ کرتے ہیں بے وفائی کا
ظاہر کرتے ہیں ہم ہیں شیرِ و شکر
ڈر بھی لگتا ہے جگ ہنسائی کا
اکثر آتی ہے مرثیے کی صدا
رابطہ ختم ہوا گیت سے شہنائی کا
گھر بھرا رہتا ہے سناٹے کی آوازوں سے
کیسے احسان اُتاروں میں تنہائی کا
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ