Gham

بتاؤ کون تھا

بتاؤ کون تھا ، کیسا تھا جس سے سلسلہ ٹھہرا؟ کہا کرکے وفا کا خون، آخر بے وفا ٹھہرا بھلا پھولوں سے بھنورے کس زباں میں بات کرتے ہیں؟ کہا، خوشبو سے خوشبو کا انوکھا رابطہ ٹھہرا ذ...

مزید پڑھیں

Posted on Apr 18, 2013 by muzammil

کِسی کے یوں بِچھڑنے پر

کِسی کے یوں بِچھڑنے پر کسی کی یاد آنے پر بہت سے لوگ روتے ہیں کہ رونا ایک رِوایت ہے محبّت کی علامت ہے میں ان پر پیچ راہوں پَر غمِ دنِیا سے گَھبرا کَر رِوایت تَوڑ جاتا ہُوں ت...

مزید پڑھیں

Posted on Apr 02, 2013 by muzammil

خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا یہ دل کا سلسلہ بھی سرِعام رہ گیا کہتے ہیں جس نے چاند کو دیکھا تھا پہلی بار وہ شخص اپنے دل کو تو بس تھام رہ گیا آنکھوں کو موند لینا تھا ہم...

مزید پڑھیں

Posted on Mar 29, 2013 by muzammil

ہوا کے ہاتھ ایک پیغام

اُسے کہنا ابھی تک دل دھڑکتا ہے ابھی تک سانس چلتی ہے ابھی تک یہ میری آنکھیں سہانے خواب بنتی ہیں میرے ہونٹوں کی جنبش میں تمہارا نام رہتا ہے

مزید پڑھیں

Posted on Nov 05, 2012 by muzammil

غم ملا تو رو نا سکے

خوشی ملی ہنس نا سکے ، غم ملا تو رو نا سکے ، زندگی کا یہی دستور ہے ، جسے چاہا اسے پا نا سکے ، اور جسے پایا اسے چھا نا سکے ،

مزید پڑھیں

Posted on Oct 01, 2012 by muzammil

نا مرنے کا ہوگا غم

نا جینے کی خوشی ہے مجھ کو ، نا مرنے کا ہوگا غم ، بس تیری یاد آنے پر ، ہو جاتی ہیں آنکھیں نم ، زمانے کی کوئی بھی خوشی مجھے اچھی نہیں لگتی ، ہو گیا ہے یارو میرا بیو...

مزید پڑھیں

Posted on Sep 25, 2012 by muzammil

حدیثِ پیغمبر

حدیثِ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وسلم) سنو دوستو یہ حِکمت کے موتی چُنو دوستو بخاری میں یہ بات مرقوم ہے بہت دل نشیں اس کا مفہوم ہے نبیۖ نے صحابہ سے ایک دن کہا ذہن نشین کرو اورسوچو ...

مزید پڑھیں

Posted on May 26, 2011 by muzammil

غموں سے اس قدر ہے دوستی اب

غموں سے اس قدر ہے دوستی اب خوشی کی بھی نہیں مجھ کو خوشی اب خدا جانے اسے کیا ہو گیا ہے بہت ہی بولتی ہے خامشی اب

مزید پڑھیں

Posted on May 24, 2011 by muzammil

ہوا کے ہاتھ ایک پیغام

اُسے کہنا ابھی تک دل دھڑکتا ہے ابھی تک سانس چلتی ہے ابھی تک یہ مری آنکھیں سہانے خواب بنتی ہیں مرے ہونٹوں کی جنبش میں تمہارا نام رہتا ہے ابھی بارش کی بوندوں میں تمہارا پیار ...

مزید پڑھیں

Posted on May 24, 2011 by muzammil

غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا

غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا وہ میرا محسن مجھے پتھر سے ہیرا کر گیا گُھورتا تھا میں خلا میں تو سجی تھیں محفلیں میرا آنکھوں کا جھپکنا ، مجھ کو تنہا کر گیا ہر طرف اُ...

مزید پڑھیں

Posted on May 19, 2011 by muzammil