ہار کا جشن
دل کی تاک پہ دیا جلانے آئوں گا ،
میں تم کو کچھ یاد دلانے آؤں گا ،
میرے درد کو تم بی نا سہہ پاؤ گے ،
اپنے آنسوؤں سے تمہیں رلانے آئوں گا ،
شوق بہت تھا جن گلیوں میں بسنے کا ،
وہیں پہ ایک دن خاک اڑانے آئوں گا ،
میرے تم سے کیسے کیسے رشتے ہیں ،
تم کو ایک بار اور بتانے آئوں گا ،
بجھ بی جائیں گی یہ سن سن پھر بھی میں ،
روز تمھارے ناز اٹھانے آئوں گا ،
جیتنے دونگا تمھیں ہر بازی اور پھر ،
اپنی ہار کا جشن منانے آئوں گا . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ