منزل نا دے چراغ نا دے حوصلہ تُو دے
منزل نا دے چراغ نا دے حوصلہ تُو دے
تنکے کا ہی سہی تُو مگر حوصلہ تُو دے
میں نے یہ کب کہا کے میرے حق میں ہو جا
لیکن خاموش کیوں ہے تُو کوئی فیصلہ تُو دے
برسوں میں تیرے نام پر کھاتا رہا فریب
میرے خدا کہاں ہے تُو اپنا پتہ تو دے
بے شک میرے نصیب میں رکھوں اپنا اختیار
لیکن میرے نصیب میں کیا ہے یہ بتا تُو دے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ