مجھ سے کہتا ہے کبھی دل میں ملال آتے ہیں

مجھ سے کہتا ہے کبھی دل میں ملال آتے ہیں

مجھ سے کہتا ہے کبھی دل میں ملال آتے ہیں

کیسے کیسے میرے دشمن کو سوال آتے ہیں

یہ جو ہم روتے ہیں چھپ کر کبھی تنہائی میں

رفتہ رفتہ تجھے آنکھوں سے نکال آتے ہیں

ہم محبت پے بھی احسان کوئی رکھتے نہیں

نیکیاں کرتے ہیں دریاؤں میں ڈال آتے ہیں ! ! !

Posted on Feb 16, 2011