مجھے سوچنا پڑے گا
یہ وفا بھی کیا خطا ہے
مجھے سوچنا پڑے گا
اسے مجھ سے کیوں گلہ ہے
مجھے سوچنا پڑے گا
دل مضطرب ہوا ہے تیری یاد سے گریزاں
یہ مقام کونسا ہے
مجھے سوچنا پڑے گا
وہ ملے تو بےقراری
نا ملے تو بےقراری
میرے دل کو کیا ہوا ہے
مجھے سوچنا پڑے گا !
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ