نا پوچھ
کتنی مشکل سے کٹی کل کی میری رات نا پوچھ
دل سے نکلی ہوئی ہونٹوں میں دبی بات نا پوچھ
وہ کس ادا سے میرے سامنے سے گزرا ابھی
کس طرح میں نے سنبھالے میرے جذبات نا پوچھ
وقت جو بدلے تو انسان بدل جاتے ہیں
کیا نہیں دکھلاتے یہ گردش حالات نا پوچھ
وہ کسی کا ہو بھی گیا اور مجھے خبر نا ہوئی
کس طرح اس نے چھڑایا ہے مجھ سے ہاتھ نا پوچھ
اس طرح پل میں مجھے بیگانہ کر دیا اسنے
کس طرح اپنوں سے کھائی ہے میں نے مات نا پوچھ
اب تیرا پیار نہیں ہے تو صنم کچھ بھی نہیں
کتنی مشکل سے بنی تھی دل کی کائنات نا پوچھ
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ