قربانی     
   
  وہ ایک خواہش  
  وہ ایک کسک  
  وہ ایک سپنا  
  جو کے میرے دل کی اتھاہ گہرائیوں میں  
  سکوت اوڑھے ، دم سادھے بیٹھا ہے  
  اور اس دن کا منتظر ہے ،  
  جب اسے زندہ ہونا ہے ،  
  اور ایک طوفان کی مانند ،  
  ہر شے کو بہا کر لے جانا ہے ،  
  مگر نہیں . . . . . .  
  مجھے اسے روکنا ہوگا ،  
  اپنی خواہشوں کو دبانا ہوگا ،  
  اپنے سپنوں کو توڑنا ہوگا ،  
  کہیں وہ اپنے ساتھ ،  
  میرا سب کچھ نا بہا کر لے جائے ،  
  کہیں میرا دوست نا مجھ سے چھن جائے ،  
  کہیں وہ بھی نا مجھ سے چھن جائے ،  
  جو کبھی مجھے ملا ہی نہیں ،  
  جو کے میرا اپنا ہے ،  
  میرا سپنا ہے ،  
  کہیں ایسا نا ہو ،  
  اس طوفان کے باعث ،  
  میری چاہت مجھ سے چھن جائے ،  
  کہیں ایسا نا ہو کسی کا دل ٹوٹ جائے ،  
  کوئی روٹھ جائے ،  
  ہاں مجھے ایسا ہی کرنا ہے ،  
  اس جذبے کو ،  
  اس چاہت کو ،  
  اپنے دل میں قید کرنا ہے ،  
  کیا معلوم ،  
  اسکی بھی کوئی چاہت ہو ،  
  اسکا بھی کوئی پیار ہو ،  
  ہاں میں یہ احساس ،  
  دل کی گہرائیوں میں ،  
  دفن کر لونگا ،  
  اور اسکو بھول جاؤنگا ،  
  کیوں کے پیار پانے کا نام نہیں ،  
  بلکہ کھونے کا نام بھی پیار ہی ہے ،  
  پیار . . . .  
  پیار جو قربانی مانگتا ہے ،  
  مجھے قربانی ہی تو دینی ہے ،  
  اپنے جذبوں کی قربانی ،  
  اپنے سپنوں کی قربانی ،  
  اور سب سے بڑھ کر ،  
  اپنے پیار کی قربانی . . 
قربانی
Posted on Feb 16, 2011







سماجی رابطہ