رقص

رقص

رقص کرنے کا ملا حکم جو دریائوں میں
ہم نے خوش ہو کے بھنور باندھ لیے پاؤں میں .

حوصلہ کس میں ہے یوسف کی خریداری کا
اب تو مہنگائی کے چرچے ہیں زلیخاؤں میں .

وہ خدا ہے کسی ٹوٹے ہوئے دل میں ہو گا
مسجدوں میں اسے ڈھونڈ نا کلیساؤں میں .

ہم کو آپس میں محبت نہیں کرنے دیتے
اک یہی عیب ہے اس شہر کے داناؤں میں .

Posted on Feb 16, 2011