تیرے بغیر ( پاک اولڈ )
کیسے جیئں گے درد کے مارے تیرے بغیر
اب کون دے گا دل کو سہارے تیرے بغیر
تنہائیوں کی آگ میرے آس پاس ہے
کوئی نہیں جو پوچھے نظر کیوں اُداس ہے
لگتے ہیں پھول مجھے شرارے تیرے بغیر
تیرے ہی دم سے گھر کی فضا خوشگوار تھی
در و دیوار پے نور تھا ہر سو بہار تھی
بے نور ہیں یہ سارے نظارے تیرے بغیر
ہر دن ہے سوگوار
ہر ایک رات غم کی رات ہے
کٹے ہیں رات دن تیری یادوں کے ساتھ ساتھ
آنْسُو بنے ہیں غم کے ستارے تیرے بغیر
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ