یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
جو برس گئی تو بہار ہیں
جو ٹھہر گئی تو قرار ہیں
کبھی آگئی یونہی بے سبب
کبھی چھا گئی یوں ہی روزو شب
کبھی شور ہیں
کبھی چپ سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
کسی یاد میں کسی رات کو
کبھی یوں ہوا کہ بجھا دیا
کبھی خود سے خود کو جلا دیا
کہیں بوند بوند میں گم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ