طلوع سحر

طلوع سحر

تیری منزل سحر سے ہے غافل
تو رات پہ اکتفا نہ کر

تو ہے پرور دائے اہل حکم
کہ کسی بات پہ اکتفا نہ کر

اپنی ذات میں صاحب کر پیدا
مانگی ہوئی برسات پہ اکتفا نہ کر

فاقہ مستی بہتر ہے اسیری سے
یوں غیروں کی خیرات پہ اکتفا نہ کر

کچھ کر تدارک اپنے تنگ ایام کا
ان رواں حالات پہ اکتفا نہ کر

Posted on Feb 16, 2011