آنْسُو جو بہ رہے ہیں انہیں بہنیں دو

آنْسُو جو بہ رہے ہیں انہیں بہنیں دو
یہ کہہ رہے ہیں دل کی بات ، کہنے دو

بہت باوفا ہو تم ، یہ ہم کو ہے معلوم
تم اپنی وفا کی بات ، اپنے تک ہی رہنے دو !

ملا تو کیا ملا تمہیں چاہنے کے بعد
بس دکھ ہی سہہ رہیں ہیں ، ہمیں سہنے دو

تم نے تو کہہ ڈالا سب حال دل اپنا
اب مجھ کو اپنی داستان بھی کہنے دو

مر گئے اوروں کے لیے ہم
تم اپنی خاطر ہم کو زندہ رہنے دو . .

اے دل ، تو محبت کرتا کیوں ہے . . ؟
جو کرتا ہے تو پھر تڑپتا کیوں ہے . . ؟

میں دھڑکن ہوں اسکے دل کی ، کہتا تھا مجھ سے ،
پھر آج اسکا دل میرے بنا دھڑکتا کیوں ہے . . . ؟

Posted on Mar 13, 2012