آنسو کیوں نہیں رکتے میرے
آنسو کیوں نہیں رکتے میرے
درد کیوں نہیں کم ہوتا میرا
آنسوں کی بارش میں کیوں ڈوبا رہتا ہوں
تنہائی میں کیوں روتا رہتا ہوں
نا جیتا ہوں نا مرتا ہوں
اس کی یادوں میں روتا رہتا ہوں
پتہ ہے وہ کبھی نہیں ملے گی مجھے
پھر بھی اس کا انتظار رہتا ہیں مجھے
اسے بھول کر کسی اور کو اپنا بنانا چاہتا ہوں
پر کوئی مجھ جیسے بدنصیب کو اَپْنانا نہیں چاہتا ہے
ہر کوئی کہتا ہے میں تیرے ساتھ تیری ہر مشکل میں ساتھ دوں گا
وقت آنے پر ہر کوئی منہ موڑ کیوں لیتا ہے
جب مجھے کسی کے ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے
تو مجھے کوئی ساتھ کیوں نہیں دیتا ہے
آنسوں کی بارش میں چھوڑ کر کیوں چلا جاتا ہے
جس پر یقین کرتا ہوں وہی کیوں دیتا ہے دھوکہ
جسے اپنا کہتا ہوں وہ مجھے اپنا کیوں نہیں سمجھتا ہر کوئی آتا ہے
ایک نیا غم دے کر کیوں چلا جاتا ہے مجھے
آنسوں کیوں نہیں رکتے میرے
درد کیوں نہیں کم ہوتا میرا
آنسو کیوں نہیں رکتے میرے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ