بہت مجبور ہو کر آج
مجھے اپنی نگاہوں کی اداسی
سونپ دی اس نے
بہت بے بس بہت تنہا
بہت بکھری محبت کی اس نے
خلش جو اس کے دل میں تھی
اب وہ میری امانت ہے
شکستہ لہجے کی جتنی تھکن تھی
بول دی اس نے
میری خاطر مجھے اپنی محبت
کہہ نہیں پایا
مگر
آج اپنے آنسو سے
محبت تول دی اس نے … ! ! !
Posted on May 02, 2012
سماجی رابطہ