ہو گئے جدا ہم اس طرح ، امکان تو نا تھا
یہ دل کبھی بھی اس طرح ، ویران تو نا تھا
جیسے ہوا ہے اب کے وہ حالات سے میرے
پہلے کبھی وہ اس طرح ، انجان تو نا تھا
وہ شہر سے گیا ہے تو ، رونق بھی لے گیا
یہ شہر اس طرح کبھی ، سنسان تو نا تھا
ایک پیار کی جاگیر کا ، مالک تھا میں کبھی
پہلے سے یونہی بے سر و سامان تو نا تھا
محسن ہم نے عشق میں ، پایا نفع بہت
اس کاروبار میں کوئی ، نقصان تو نا تھا . . . !
Posted on Apr 06, 2012
سماجی رابطہ