جسے تم دوست کہا کرتے تھے

جسے تم دوست کہا کرتے تھے

جسے تم دوست کہا کرتے تھے
میں وہی ہوں جسے تم دوست کہا کرتے تھے
دن میں سو بار میرا نام لیا کرتے تھے
آج کیا بات ہے کیوں مجھ سے خفا بیٹھے ہو
کیا کسی اور کو دوست بنا بیٹھے ہو
فاصلے اتنے تو پہلے نا ہوا کرتے تھے
میں وہی ہوں جسے تم دوست کہا کرتے تھے
تم اگر بھول گئے تو کوئی بات نہیں
زخم تو پہلے بی اس دل پر لگا کرتے تھے
میں وہی ہوں جسے تم دوست کہا کرتے تھے
دن میں سو بار میرا نام لیا کرتے تھے

Posted on Feb 16, 2011