جو اس قدر ہو چارا گر

یہ ذرا ذرا سی بات پر ،
طرح طرح کا عذاب کیوں ؟
جو کسی سے بھی خفا نا ہو ،
مجھے اس خدا کی تلاش ہے .
مجھے لغزشوں پے ہر گھڑی ،
کوئی ٹوکتا ہے بار بار .
جسے کر کے دل کو دکھ نا ہو ،
مجھے اس گناہ کی تلاش ہے ،
بنا ہمسفر کے کب تلک ،
کوئی مسافتوں میں لگا رہے .
جہاں کوئی کسی سے جدا نا ہو ،
مجھے اس راہ کی تلاش ہے .
مجھے دیکھ کر جو ایک نظر ،
میرے سارے درد سمجھ سکے .
جو اس قدر ہو چارا گر ،
مجھے اس نگاہ کی تلاش ہے .

Posted on Jan 02, 2012