کبھی ہجر کے اندھیرے ، کبھی وصال کے اجالے
تیری چاہتوں میں دل نے ، کیا مقام دیکھ ڈالے
نا تیری تڑپ پہ تڑپا ، نا میری کسک پہ سسکا
سبھی بے جواز نکلے ، شب ای غم کے آہ و نالے
وہی وحشتوں کے موسم ، وہی درد و غم کے عالم
وہی تیر پھر ترازو ، جو جگر سے تھے نکالے . . . !
Posted on Jul 19, 2012
سماجی رابطہ