کبھی کبھی ان حبس بھری راتوں میں
جب
سب آوازیں سو جاتی ہیں
آدھی نیند کی گھائل مدہوشی میں
ایک خواب انوکھا جاگتا ہے
میں دیکھتا ہوں
گرد کی اس چادر سے ادھر
جو میرے اس کے بیچ تنی ہے
وہ بھی تنہا جاگ رہا ہے
Posted on May 06, 2011
کبھی کبھی ان حبس بھری راتوں میں
جب
سب آوازیں سو جاتی ہیں
آدھی نیند کی گھائل مدہوشی میں
ایک خواب انوکھا جاگتا ہے
میں دیکھتا ہوں
گرد کی اس چادر سے ادھر
جو میرے اس کے بیچ تنی ہے
وہ بھی تنہا جاگ رہا ہے
سماجی رابطہ