کبھی اسے بھی میری یاد ستاتی ہوگی

کبھی اسے بھی میری یاد ستاتی ہوگی ،
اپنی آنکھوں میں میرے خواب سجاتی ہوگی ،

وہ جو ہر وقت خیالوں میں بسی رہتی ہے ،
کبھی تو میری بھی سوچو میں کھو جاتی ہوگی ،

وہ جسکی راہ میں پلکیں بچھی رہتی ہے ،
کبھی مجھے بھی اپنے پاس بلاتی ہوگی ،

لبوں پر رہتی ہے وہ ہر پل ہنسی بن کر ،
تصور سے میرے ، وہ بھی مسکراتی ہوگی ،

وہ جو شامل ہے میرے گیت میرے نغموں میں ،
کبھی تنہائی میں مجھ کو گنگناتی ہوگی ،

جسکے لیے میرا دل بے قرار رہتا ہے ،
میرے لیے اپنا چین بھی گنواتی ہوگی ،

جسے اظہار وفا ہر پل کرنا چاہوں ،
کبھی اقرار تو وہ بھی کرنا چاہتی ہوگی ،

جسکے لیے میری ہر رات ہے کروٹ کروٹ ،
کبھی تو اسے بھی نیند نا آتی ہوگی ،

جسکی الفت کی شمع سے ہے میرا دل روشن ،
میری چاہت کے وہ بھی دیپ جلاتی ہوگی ،

غم فراق میرا ہی مقدر ہے یا پھر ،
میری جدائی اسے بھی یونہی رلاتی ہوگی . . . !

Posted on Mar 02, 2012

کبھی اسے بھی میری یاد ستاتی ہوگی

کبھی اسے بھی میری یاد ستاتی ہوگی ،
اپنی آنکھوں میں میرے خواب سجاتی ہوگی ،

وہ جو ہر وقت خیالوں میں بسی رہتی ہے ،
کبھی تو میری بھی سوچو میں کھو جاتی ہوگی ،

وہ جسکی راہ میں پلکیں بچھی رہتی ہے ،
کبھی مجھے بھی اپنے پاس بلاتی ہوگی ،

لبوں پر رہتی ہے وہ ہر پل ہنسی بن کر ،
تصور سے میرے ، وہ بھی مسکراتی ہوگی ،

وہ جو شامل ہے میرے گیت میرے نغموں میں ،
کبھی تنہائی میں مجھ کو گنگناتی ہوگی ،

جسکے لیے میرا دل بے قرار رہتا ہے ،
میرے لیے اپنا چین بھی گنواتی ہوگی ،

جسے اظہار وفا ہر پل کرنا چاہوں ،
کبھی اقرار تو وہ بھی کرنا چاہتی ہوگی ،

جسکے لیے میری ہر رات ہے کروٹ کروٹ ،
کبھی تو اسے بھی نیند نا آتی ہوگی ،

جسکی الفت کی شمع سے ہے میرا دل روشن ،
میری چاہت کے وہ بھی دیپ جلاتی ہوگی ،

غم فراق میرا ہی مقدر ہے یا پھر ،
میری جدائی اسے بھی یونہی رلاتی ہوگی . . . !

Posted on Feb 29, 2012