کسی کے کندھے سے جو دوپٹہ سرکتے دیکھا ،
یوں لگا جیسے بادل برستے دیکھا ،
محسوس ہوئی محبت کی طاقت اب ،
اپنی آنکھوں سے طوفان مڑتے دیکھا ،
مانتی تھی مینشن میرے لیے جو خدا سے ،
اسے کسی اور کو چاہتے ہوئے دیکھا ،
جو ابھر گئے تھے تیرے دور جانے سے ،
تیرے آنے پر وہ زخم بھرتے ہوئے دیکھا ،
نہیں تھی تو تو پاس کچھ بھی نہیں تھا ،
تجھ سے ملنے پر نصیب کھلتے ہوئے دیکھا ،
حسین زمین پر تڑپتی ہوئی مچھلی کی طرح ،
خود کو تیرے بن مچلتے دیکھا . . . !
Posted on Apr 16, 2012
سماجی رابطہ