لب پے آئی ہر فریاد
لب پے آئی ہر فریاد
سنا نہیں سکتے
تمہیں پانے کو دعا میں ہاتھ
اٹھا نہیں سکتے
تم ہو ہمارے یہ
جانتے ہیں ہم صنم
پر سب کے سامنے تمہیں اپنا
مان نہیں سکتے
کیسی کشمکش سے بھری
ہے یہ زندگی
جی نہیں پاتے اور اب
مر بھی نہیں سکتے
تم کہہ تو سکتے ہو
کے دامن خالی ہے تمھارا
ہم سب کچھ پا کر بھی تنہا ہیں
یہ تم کو بتا نہیں سکتے . . . . ! ! ! !
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ