میرے ہم سفر، میرے ہم نشین ...
میں نے رب سے مانگا تو کچھ نہیں ...
پر جب بھی مانگی کوئی دعا ...
نہیں مانگا کچھ بھی تیرے سوا ...
یہ طلب کیا کے میرے خدا ...
نئے عہد کی ...
سبھی راحتیں، سبھی چاہتیں ...
وہ عطا کرے تجھے منزلیں ...
یہ طلب کیا کہ میرے خدا ...
تجھے بخت دے ...
تجھے تاج دے ...
تجھے تخت دے ...
میرے ہمسفر ...
میرے چارہ گر ...
یہ ہے محبت کا کٹھن سفر ...
میرے ساتھ چلنا ذرا سوچ کر ...
میرے پاس زر نہ کوئی ہنر ...
پھر بھی دیکھ تو میرا حوصلہ ...
میرے پاس جو کچھ سبھی تیرا ...
نہیں اور کچھ بھی تیرے سوا ...
میری دوستی ...
میری زندگی ...
میری خاموشی ...
میری بے بسی ...
میری صبح بھی ...
میری شام بھی ...
میرا علم بھی ...
میرا نام بھی ...
کہ جو مل سکیں میرے دام بھی ...
وہ سبھی کچھ تجھ کو عطا کرے ...
میرے چارہ گر تو یقین تو کر ...
مجھے مانگنا تو نہ آسکا ...
میں نے پھر بھی مانگی یہ ہی دعا ...
کہ گواہی دے گا میرا خدا ...
میں نے جب بھی اس سے طلب کیا ...
نہیں مانگا کچھ بھی تیرے سوا۔
میرے ہم سفر، میرے ہم نشین
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ