محبت چھوڑ دی ہم نے

محبت چھوڑ دی ہم نے

ابھی جو تم لوٹ کر پھر تم
ہمارے در پہ آئے ہو
یہ تم سے کہہ دیا کس نے
کے تم بن رہ نہیں سکتے
یہ دکھ ہم سہہ نہیں سکتے
کہا تم سے کس نے کے
ہم تم بن بہت روئے
کئی راتوں کو نا سوئے
سنو . . ! ! !
تم سن لو غور سے
اگر
بیتے ہوئے لمحوں کو
تم نے واپس لانا ہے
ہماری زندگی میں ہمیں
واپس بلانا ہے
مجھے افسوس ہے جاناں
کے تم مایوس لوٹو گے
اگر تم جاننا چاہو کے ایسا
کیوں کیا ہم نے
یہ غم سہہ لیا ہم نے

تو سنو غور سے جاناں

پرانی عہد رفتہ کی روایت
توڑ دی ہم نے

" محبت چھوڑ دی ہم نے " . . .

Posted on Feb 16, 2011